موجودہ حالات میں ملک کی وحدت و سالمیت امن و امان کی بحالی اور قومی یکجہتی کے فروغ کے لئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی وقت کا اہم تقاضہ ہے تاکہ ہندوستان کی گنگا، جمنی تہذیب اور سیکولرزم کا تحفظ کیا جاسکے۔
جمعیۃ علمائے ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے آج یہاں کانسٹی ٹیوشن کلب میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے دعوی کیا اس وقت ہندوستان بد ترین دور
سے گزر رہا ہے، ملک کے جمہوری آئین کو سیکولرزم کے لئے سنگین خطرہ پیدا ہوگیا ہے، جس کے تحفظ کے لئے بین مذاہب اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔
مولانا مدنی نے الزام لگایا کہ مٹھی بھر فرقہ پرست طاقتیں ملک کے مختلف حصوں میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی جارہی ہے اور عیسائیوں کے گرجا گھروں کو آگ کے حوالے کرکے انہیں ذہنی و جسمانی طور پر پریشان کر رہی ہیں۔